بریلی، 20/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) بہرائچ کے بعد اترپردیش کے بریلی میں بھی دو برادریوں کے درمیان تصادم کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ہفتہ، 19 اکتوبر کو بریلی ضلع میں دو برادریوں کے درمیان پتھراؤ کے واقعے نے کشیدگی پیدا کر دی۔ دونوں برادریوں کے افراد نے ایک دوسرے پر اینٹوں اور پتھروں سے حملے کیے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور کارروائی شروع کی۔ پولیس نے اس واقعے میں 10 نامزد اور 15 سے 20 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، یہ واقعہ بریلی کے قلعہ تھانہ علاقے میں واقع شمشان گھاٹ کے والمیکی محلہ میں پیش آیا۔ یہاں شراب پینے کو لے کر دو گروہوں کے درمیان جھگڑا ہو گیا۔ کچھ ہی دیر میں دونوں برادریوں کے لوگوں نے ایک دوسرے پر اینٹوں اور پتھروں سے حملہ کر دیا، اس واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔
دو برادریوں کی طرف سے پتھراؤ کی وجہ سے یہاں کی مرکزی سڑک پر ٹریفک میں خلل پڑا۔ موقع سے گزرنے والے لوگوں نے فوری طور پر پولیس کو اس واقعہ کی اطلاع دی۔ راہگیروں سے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس کے موقع پر پہنچنے کے باوجود دونوں برادریوں کے لوگ ایک دوسرے پر پتھراؤ کرتے رہے۔
اس کے بعد پولیس نے پتھراؤ کرنے والوں کو لاٹھی چارج سے منتشر کر دیا۔ اس معاملے میں باقر گنج چوکی کے انچارج پرمود کمار نے 10 لوگوں کے خلاف اور 15 سے 20 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ فی الحال جائے وقوعہ پر امن برقرار ہے اور اطلاع ملتے ہی اعلیٰ حکام بھی موقع پر پہنچ گئے۔
دونوں فریقین کے درمیان اچانک پتھراؤ شروع ہونے سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ پولیس کے مطابق اس وقت جائے وقوعہ پر امن ہے، کسی قسم کی کشیدگی نہیں ہے۔ شراب پینے کے بعد مسلم برادری اور والمیکی برادری کے لوگوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا۔ پولیس ملزمان کی تلاش میں مصروف ہے، مقدمے میں مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔